مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی سفارتکار اسداللہ اسدی کو جولائی دوہزار اٹھارہ میں جرمنی کی ریاست بایرن میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ویانا میں اپنی قیام گاہ کی جانب لوٹ رہے تھے ان پر منافقین کے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے اجلاس پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا بیہودہ الزام عائد کیا گیا تھا انہیں پہلے جرمنی میں قید رکھا گیا پھر بیلجئم منتقل کردیا جہاں وہ جیل میں تھے۔
اسدااللہ اسدی جمعہ کی سہ پہرتہران پہنچ گئے پانچ سال کے بعد عمان کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ مسقط کی ثالثی سے ایرانی سفارتکار اسداللہ اسدی رہا ہوگئے ہیں ۔ اسداللہ اسدی کے تہران پہنچنے سے قبل وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی ٹوئیٹ کیا تھا کہ وہ جلد ہی تہران پہنچ رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے اسی کے ساتھ اسداللہ اسدی کی رہائی میں عمان کے مثبت کردار کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ ایرانی سفارتکار اسداللہ اسدی کی گرفتاری کے بعد جو کہ سفارتی استثنا کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی تہران نے ہر سطح پر اپنے سفارتکار کی رہائی کی کوشش کی اور بالاخر اسلامی جمہوریہ ایران اور بیلجیم کے وزرائے خارجہ کی مسلسل نشستوں اور سیکورٹی معاملات پر گفتگو کے بعد، اسداللہ اسدی کی رہائی ممکن ہوسکی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران نے بھی خیرسگالی پر مبنی اقدام کے تحت ایران میں گرفتار شدہ اور عدالتی حکم کے تحت سزا کاٹنے والے بیلجیئم کے جاسوس آلیویئر وانڈ کاسٹل کو رہا کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ